اللہ تعالی کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں

خدا کے سوا کسی کو علمِ غیب نہیں

یہاں پر ایک بات یاد آئی، قرآن شریف میں ہے کہ ھدھد غائب تھا، حضرت سلیمان علیہ السلام نے سارے پرندوں کو جمع کرکے پوچھا کہ ھدھد کہاں ہے؟ اگر کسی خاص مقصد کے لیے غائب نہیں ہوا تو آج میں اس کو ذبح کر دوں گا، اتنے میں ھدھد حاضر ہوگیا، حضرت سلیمان علیہ السلام نے فرمایا کہ اے ھدھد! تو کہاں گیا تھا؟ تو اس نے کہا اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِہِ وَ جِئْتُکَ مِنْ سَبِأٍ بِنَبَاَئٍ یَّقِیْنٍ میں آپ کے پاس ایسی خبر لایا ہوں جس کا علم آپ کو نہیں ہے۔ اب بتائیے! نبی کے علمِ غیب کی نفی کر رہا ہے۔ دیکھا آپ نے کیا ھُدھُد بھی گمراہ نکلا لاَحَوْلَ وَلاَقُوَّۃَ اِلاَّ بِاﷲِ اﷲ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں:

{ لاَ یَعْلَمُ الْغَیْبَ اِلاَّ ھُوْ }
علمِ غیب صرف اللہ کو ہے۔

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ہا ر گم ہوگیا۔ سرور ِعالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تلاش کرو۔ اس جگہ پانی نہیں تھا تو تیّمم کرکے نماز پڑھنے کی آیت نازل ہوئی۔ جب قافلہ تیّمم کرکے نماز پڑھ چکا اور آگے روانہ ہوا تو اونٹ اٹھا جس کے نیچے ہا ر چھپا ہوا تھا۔ اگر رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو علمِ غیب ہوتا تو ہار کا بھی علم ہوتا اور آپ بتا دیتے کہ ہار اونٹ کے نیچے ہے۔ کیا نبی ایسا کر سکتا ہے کہ اس کو علم ہو کہ ہار اونٹ کے نیچے ہے اور صحابہ بے چین ہوں، پریشان ہوں اور وہ نہ بتائے؟

لیکن افسوس ہے ان پر کہ جب تک ان کو شرک کی چٹنی نہ مل جائے اس وقت تک ان کو مزہ ہی نہیں آتا، لاکھ حدیثیں سنا دو مگر ان کو مزہ نہیں آئے گا لیکن اگر یہ سنا دیجئے کہ شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کی گیارہویں شریف کی بریا نی کی ایک ہڈی کوا لے گیا اور وہ اس کی گرفت سے چھوٹ کر قبرستان میں گرگئی تو گیارہویں شریف کی بریانی کی ہڈی کی برکت سے سب قبرستان والے بخش دیئے گئے۔ آہ! ایسی واہیات باتوں سے ان کو بڑا مزہ آتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کی عظمت، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی سنتوں کی عظمت کے بیان میں ان کو مزہ نہیں آتا، پیروں کو خدا سے بڑھاتے ہیں ؎

خدا فرما چکا قرآں کے اندر
میرے محتاج ہیں پیر و پیمبر
وہ کیا ہے جو نہیں ہوتا خدا سے
جسے تو مانگتا ہے اولیاء سے

اولیاء اللہ کا وسیلہ تو جائز ہے لیکن ان سے براہِ راست مانگنا شرک ہے، کسی قبر سے کہنا کہ ہمیں بچہ دے دو، ہماری روزی نہیں ہے ہمیں رزق دے دو، یہ بالکل کفر ہے، ایسا شخص کافر ہو کر جہنم میں جائے گا لیکن یہ کہنا کہ یا اللہ! اپنے مقبول بندوں کے صدقے میں ، اپنے اولیاء کے صدقے میں اور سب سے بڑھ کر ہمارے پیارے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقہ میں ہماری دعاؤں کو قبول فرمالیجیے۔ بتا دیا کہ انبیاء اور اولیاء کا وسیلہ جائز ہے یعنی ان کے وسیلہ سے اﷲ تعالیٰ سے مانگنا جائز ہے براہِ راست انبیاء و اولیاء کی قبروں سے مانگنا شرک ہے۔

کتاب: آدابِ عشقِ رسول ﷺ .مواعظِ حسنہ:۷۳
حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ زمانہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ

Read Online: http://books.hazratmeersahib.com/book/364/adaab-e-ishq-e-rasool-saw.html#43

signature.gif?u=380741&e=29873767&v=34a41d05be7839354a2e5c67df34d3763e2f87a257310891a0b53a4efffb177d

Comments are closed.