حضرت سفیان ثوری ؒ مشہور امامِ حدیث اورفقہ ہیں۔
فرماتے ہیں کہ مجھ سے ایک گناہ صادر ہوگیا تھا جس کی وجہ سے *پانچ مہینہ تک تہجد سے محروم رہا۔*
کسی نے پوچھا: ایسا کیا گناہ ہوگیا تھا؟
فرمایا: *ایک شخص رو رہا تھا میں نے اپنے دل میں یہ کہا تھا: یہ شخص ریاکار ہے*۔ (اِحیاء العلوم)
یہ دل میں کہنے کی نحوست ہے۔ ہم لوگ اس سے کہیں زیادہ سخت لفظ زبان سے لوگوں کے متعلق کہتے رہتے ہیں اور بے وجہ کہتے رہتے ہیں۔ اور اگر اس سے مخالفت بھی ہو پھر تو اس کے اوپربہتان باندھنے میں ذرا بھی کمی نہیں کرتے، اس کے ہر ہنر کو عیب اور ہر عیب کو زیادہ وقیع بنا کر شہرت دیتے ہیں۔
“فضائلِ صدقات”, حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رح
Comments are closed.