جواز کا فتویٰ، تصویر منسلک ہے۔
موجودہ لاک ڈاؤن حالات میں گھر میں جمعہ یا ظہر؟
موجودہ حالات میں گھروں میں جمعہ کے بجائے نماز ظہر باجماعت ادا کی جائے؟
شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم نے حضرت مولانا مفتی سید عبدالقدوس ترمذی مدظلہم، صدر و رئیس دارالافتاء جامعہ حقانیہ ساہیوال ضلع سرگودھا کے نام صوتی پیغام (وائس میسج) میں مذکورہ مسئلہ پر فقہی لحاظ سے مدلل گفتگو کی اور آخر میں اسی بات کو راجح قرار دیا کہ موجودہ لاک ڈاؤن کی صورتحال میں گھروں میں جمعہ کی نماز کروانے کے بجائے ظہر کی نماز باجماعت پڑھنے کا اہتمام کیا جائے۔
بسلسلہ: “معارفِ عثمانی”، 142#-صوتی پیغام
انسان، مصائب، موت اور اسکی آرزو
نیک اعمال سے محرومی کے اسباب
حضرت سفیان ثوری ؒ مشہور امامِ حدیث اورفقہ ہیں۔
فرماتے ہیں کہ مجھ سے ایک گناہ صادر ہوگیا تھا جس کی وجہ سے *پانچ مہینہ تک تہجد سے محروم رہا۔*
کسی نے پوچھا: ایسا کیا گناہ ہوگیا تھا؟
فرمایا: *ایک شخص رو رہا تھا میں نے اپنے دل میں یہ کہا تھا: یہ شخص ریاکار ہے*۔ (اِحیاء العلوم)
یہ دل میں کہنے کی نحوست ہے۔ ہم لوگ اس سے کہیں زیادہ سخت لفظ زبان سے لوگوں کے متعلق کہتے رہتے ہیں اور بے وجہ کہتے رہتے ہیں۔ اور اگر اس سے مخالفت بھی ہو پھر تو اس کے اوپربہتان باندھنے میں ذرا بھی کمی نہیں کرتے، اس کے ہر ہنر کو عیب اور ہر عیب کو زیادہ وقیع بنا کر شہرت دیتے ہیں۔
“فضائلِ صدقات”, حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رح
اللہ تعالیٰ کی نگاہ کرم میں رہنا دنیا میں ہی جنت ہے
بسمِ سبحانہ
ماخوذ: جستجوئے حق سبحانہ
تالیف: شیخ الحدیث عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبد المتین بن حسین صاحب دامت برکاتہم العالیہ
خلیفہ اجل: شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللّٰہ علیہ
عنوان: اللہ تعالیٰ کی نگاہ کرم میں رہنا دنیا میں ہی جنت ہے
میرے دوستوں اور میرے عزیزو! ہم اللہ تعالیٰ کے بندے ہیں، اللہ تعالیٰ یہ پسند فرماتے ہیں کہ ہم ان کا نام لیں، ان کو یاد کریں، ان سے محبت کریں، ان کو ڈھونڈتے رہیں اور ان کی تلاش میں پھرتے رہیں۔ اس طرح اس جہاں میں ہم جئیں کہ ہر وقت اللّٰہ کی محبت سے سرشار رہیں، اللّٰہ کی یاد ہماری زندگی ہو، ہمارا اُٹھانا، بیٹھنا، چلنا، پھرنا اور دیکھنا اللّٰہ کی محبت کے ساتھ، اللّٰہ کی خوشی کے ساتھ، اللّٰہ کے نور کے ساتھ ہو، یہ حق تعالیٰ ہم سے چاہتے ہیں اور پسند فرماتے ہیں۔ اور دیکھیے! یہ کتنی بڑی بات ہے، اُس مالک تعالیٰ کی ہم سے کیسی محبت اور کتنا پیار کا تعلق ہے کہ ہمیں اونچے سے اونچے اخلاق کے ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں، کسی گندی چیز، گندے حالات، گندے مقامات پر ہمیں دیکھنا پسند نہیں فرماتے۔ یہ تو ہمارے لیے بڑی سعادت کی بات ہے، بہت خوش قسمتی ہے اور بہت خوشی کی بات ہے۔ دنیا ہی میں جنت، یعنی ہر وقت اللہ تعالی کی نگاہ کرم میں رہنا، ان کی خوشیوں کے اندر رہنا، خوشیوں کی حدود میں رہنا، کیا یہ جنت نہیں ہے؟یہ تو بالکل عینِ جنت ہے، جنّت ہی جنّت ہے۔ ارے بھئی! وہاں تو جنت دیدار الہی کے لئے ہے اور اصل جنت یہ ہے، ہر بندہ اپنے مالک کو خوش کردے۔ مالک خوش ہوجائے تو بس تمام نعمتیں ہمیں حاصل ہیں اور مالک ناراض ہو تو سب ختم۔ (شعر)
ہم نے فانی ڈوبتے دیکھی ہے نبضِ کائنات جب مزاج یار کچھ برہم نظر آیا مجھے
اللّہ پاک ناراض ہوگئے پھر دونوں جہاں برباد، اللہ تعالی خوش ہوگئے تو دونوں جہاں کی تمام نعمتیں ہمیں حاصل ہیں۔ (شعر)
جو تو میرا تو سب میرا فلک میرا زمین میری اگر اِک تو نہیں میرا تو کوئی شے نہیں میری
مکمل کتاب اس ویب سائٹ سے حاصل کیجیے:
d2j6442gvbuit7.cloudfront.net/Justuju_e_Haq_Subhanahu_Hazrt_Ml_Shah_Abdul_Mateen_Shb_14_July_2019_Bayan-5e1ac73c4e42e.pdf