دنیا اور آخرت کی مشقت


*.یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے جس کو دین کے کام آسان معلوم ہو تے ہیں اور جس کو دنیا کے کام آسان معلوم ہوتے ہیں اس کو اللہ تعالیٰ سے گڑ گڑا کے رونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ اس پر دین کے کام آسان کر دیں کیونکہ جہاں چند روز قیام ہے وہاں کے لیے تو سخت سے سخت محنت گوارا ہو اور جہاں ہمیشہ ہمیشہ رہنا ہے وہاں کے اعمال مشکل معلوم ہو رہے ہیں کہ کچھ کما کر نہ لے جا سکے گا اور یہاں کی محنت کا پھل یہیں رہ جائے گا۔ صحابہ نے حضور ﷺ سے عرض کیا تھا کہ یہ کیسے معلوم ہو کہ کون جنت میں جا رہا ہے اور کون نہیں حضور نے فرمایا:*
*کُلٌّ مُیَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَہٗ*
*(سنن ابی داؤد، کتاب السنۃ، باب فی القدر)*
*ہر شخص جو جنت کے لیے پیدا کیا گیا ہے اس پر جنت کے اعمال آسان ہو گئے ہیں اور جو دوزخ کے لیے پیدا کیا گیا ہے اس پر دوزخ کے اعمال آسان ہو گئے ہیں۔ شکر کرو اگر نماز رو زہ میں دل لگ رہا ہے یہ اللہ کا بڑا فضل ہے کہ انہوں نے اعمالِ صالحہ کی توفیق عطا فرما دی ہے۔*

(ملفوظات: خزائن معرفت ومحبت)

Comments are closed.