ماں باپ کو ستانے کا وبال

ایک شخص کو اپنی بیوی پر غصہ آیا تھا۔ سالن میں نمک تیز کردیا تھا لیکن پھر اسے اللہ یاد آیا اور دل میں کہا کہ اسے کچھ نہیں کہوں گا۔ دل ہی دل میں اللہ سے سودا کرلیا کہ اے اللہ اے اللہ یہ آپ کی بندی ہے۔ میری بیوی تو ہے لیکن آپ کی بندی بھی ہے۔ بس یہی چیز لوگ یاد نہیں رکھتے۔ وہ سمجھتے ہیںکہ صرف میری بیوی ہے،یہ یاد رکھا کیجیے کہ خدا تعالیٰ کی بندی ہے۔ اللہ آسمان سے دیکھ رہا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ کوئی زیادتی ہوجائے۔ جنہوں نے اس کی پرواہ نہیں کی میں نے دیکھا ہے کہ ایسے ظالموں کا بہت برا حشر ہوا۔ اکثر کو دیکھا کہ فالج ہوگیا۔ پڑے پڑے ہگ رہے ہیں اور کسی مصیبت میں مبتلا ہوگئے۔ ظلم کی سزا بہت خطرناک ہوتی ہے۔

لہٰذا اس نے معاف کردیا۔ جب ان کا انتقال ہوا تو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے ان کو خواب میں دیکھا۔ پوچھا کہ بھائی تمہارے ساتھ اللہ تعالیٰ نے کیا معاملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ایک دن تمہاری بیوی سے کھانے میں نمک تیز ہوگیا تھا۔تم کوغصہ تو بہت آیا تھا لیکن تم نے مجھ کو خوش کرنے کے لیے اسے معاف کردیا تھا میری بندی سمجھ کر۔ اس کے بدلہ میں آج میں تم کو معاف کرتا ہوں۔ آہ! اگر اس کو کوئی معمولی شخص بیان کرتا تو اتنا اثر نہ ہوتا۔ حکیم الامت مجدّد الملّت جیسے اللہ والے عالم نے اس قصہ کو اپنے وعظ میں بیان فرمایا لہٰذا اپنے بال بچوں، اپنی بیویوں اپنے رشتہ داروں اور اپنے ماں باپ کے معاملہ میں ہوشیار ہوجائے۔ خصوصاً ماں باپ کے معاملہ میں تو بہت ڈرتے رہیے۔ کبی ان سے بڑبڑ مت کیجیے۔ ماں باپ کی بددعا تو ایسی لگی ہے کہ دنیا میں بغیر عذاب چکھے کوئی مر نہیں سکتا۔

مشکوٰۃ کی حدیث ہے کہ جس نے ماں باپ کو ستایا اسے موت نہ آئے گی جب تک دنیا میں اس پر عذاب نازل نہ ہوجائے۔ (مشکوٰۃ: ص ۴۲۱)

بمبئی میں مجھے ایک صوفی صاحب ملے۔ اللہ والے شخص تھے لیکن غلطی ہوگئی۔ بیوی اور ماں میں لڑائی ہورہی تھی۔ اس نے بیوی کا پارٹ لے کر ماں کو کچھ جھڑک دیا۔ مان کے منہ سے بد دعا نکل گئی کہ خدا تجھ کو میرے جنازہ کی شرکت سے محروم کردے اور تجھ کو کوڑھی کرکے مارے۔ میں نے دیکھا کہ ان کی انگلیوں سے مواد گررہا تھا، کوڑھی ہوگئے تھے۔ میں نے پوچھاتو کہا کہ میری ماں کی دو بددعائیں تھیں میں جنازہ میں بھی شریک نہیں ہوسکا۔ ایسے حالات مجبوری کے پیش آگئے اور مجھے کوڑھ بھی ہوگیا۔ آنکھوں دیکھا حال بتارہا ہوں۔ اس لیے ماں باپ کے معاملہ میں بہت خیال رکھیے۔

کتاب: خوشگوار ازدواجی زندگی .مواعظِ حسنہ:۷
حضرت والا شیخ العرب والعجم مجددِ زمانہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ

Online: http://books.hazratmeersahib.com/book/17/khushgawar-istewaji-zindagi.html

signature.gif?u=380741&e=30670232&v=361b90d13ee6813ab4c43a1a618766776883d7c410f5b4c6647cdb526d804732

Comments are closed.